مجھے یقین ہے کہ طالب نے
کبھی ماں کو مردہ بیٹے کے سرہانے
روتے بلکتے نہیں دیکھا
نئی نویلی دلہن کی
مانگ اجڑتے نہیں دیکھا
مجھے یقین ہے
اس ظالم اس جابر نے
کسی بچے کو
باپ کے انتظار میں رورر کر
تکیے پر سر رکھ کر
سوتے نہیں دیکھا
مجھے یقین یے
اس وحشی نے
کسی بہین کو بھائی کو
شادی کا سحرا باندھنے
کے خواب کو
اجڑتے نہیں دیکھا
مجھے یقین ہے
۔۔۔۔ مگر مجھے یہ بھی یقین ہے
وہ صبح ضرور ہوگی
کہ جس صبح کی امید کو ڈھلتے نہیں دیکھا
No comments:
Post a Comment