Thursday, January 23, 2014

مجھے یقین ہے

مجھے یقین ہے کہ طالب نے کبھی ماں کو مردہ بیٹے کے سرہانے روتے بلکتے نہیں دیکھا نئی نویلی دلہن کی مانگ اجڑتے نہیں دیکھا مجھے یقین ہے اس ظالم اس جابر نے
کسی بچے کو
باپ کے انتظار میں رورر کر
تکیے پر سر رکھ کر سوتے نہیں دیکھا
مجھے یقین یے
اس وحشی نے
کسی بہین کو بھائی کو شادی کا سحرا باندھنے
کے خواب کو اجڑتے نہیں دیکھا مجھے یقین ہے ۔۔۔۔ مگر مجھے یہ بھی یقین ہے
وہ صبح ضرور ہوگی
کہ جس صبح کی امید کو ڈھلتے نہیں دیکھا

No comments:

Post a Comment